عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 23 نومبر سے اب تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی غیرقانونی اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے،12 دسمبر کو ٹرائل کورٹ نے سائفر کیس کے خلاف ہماری درخواست مسترد کی۔
درخواست میں کہا گیا ہےکہ ٹرائل کورٹ جج نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ13 (2)(3) میں لفظ شکایت کی درست تشریح نہیں کی، قانون میں لفظ ‘شکایت’ کی تشریح واضح ہے، قانون کے مطابق شکایات کا مطلب کسی الزام پر مجسٹریٹ کے روبرو زبانی یا تحریری استدعا ہے جب کہ پولیس افسر کی رپورٹ کا ذکر نہیں، کرمنل پروسیجر کی دفعہ 4 (h) میں بھی لفظ شکایت کو واضح کیا گیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ ایک اسپیشل قانون ہے جو عام قانون سے مختلف ہے، اسپیشل لاء ہونے کی وجہ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق کرتے ہوئے قانونی طریقہ کار اپنانا ضروری ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف زیر سماعت سائفر کیس ایف آئی آر اورپولیس رپورٹ کی بنیاد پر چلایا جا رہا ہے، سائفر کیس میں اب تک کی کارروائی غیرقانونی قرار دےکر عمران خان کو بری کیا جائے۔
جواب دیں