ولاد کی تعلیم و تربیت سے متعلق حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کی 25 بہت ہی ضروری ہدایات۔ اگر ان ہدایات پر جو بھی عمل کرےگا ان کے بچوں کی زندگی سنور جائےگی کہ کہ کیوں کہ یہ ساری بالکل عام اور اہم بات ہے جن پر لوگ دھیان نہیں دیتے اور پھر بعد میں شکایت کرتے ہیں کہ بچے بگڑ گئے
- بچوں کو ڈرانا
- باپ کی محبت
- سر پر بال زیادہ بڑھانا
- بچوں کے ہاتھوں سامان تقسیم کرانا
- زیادہ کھانے کی برائی
- کپڑے کی رغبت
- زیادہ کپڑوں کی عادت
- بچوں کی سب ضدیں
- چِلّا کر بولنا
- خراب بچوں سے بچانا
- غصہ، جھوٹ بولنا
- اگر کوئ چیز توڑ پھوڑ دے
- بچہ جب سات برس کا ہوجاۓ
- جلدی سونا
- حکایت سنانا
- کتابیں دکھانا
- مدرسے سے آنے کے بعد
- آتش بازی، یا باجہ یا فضول چیزیں مول لینے
- اولاد کو ضرور کوئی ایسا ہنر
- تعلیم وتربیت
- عادت دالنا
- شاباشی دینا
- چھپاکر کام کرنا
- محنت کرانا
- چلنے پھرنے میں تاکید
بچوں کو ڈرانا
(1) عورتوں میں عادت ہے کہ بچوں کو جن بھوت اور دوسر ی ڈراؤنی چیزوں سے ڈراتی ہیں یہ بہت غلط بات ہے اس سے بچے کا دل کمزور ہوتا ہے۔ یہ اولاد کی تعلیم وتربیت کے لیے پہلا نقطہ ہے

باپ کی محبت
ماں کو چاہیۓ بچے کو باپ سے ڈراتی رہے۔ تاکہ بچے کی تعلیم و تربیت ٹھیک سے ہو
سر پر بال زیادہ بڑھانا
(2) اگر لڑکا ہو تو اسکے سر پر بال مت بڑھاؤ اور اگر لڑکی ہے تو جب تک پردے میں بیٹھنے کے قابل نا ہوجاۓ زیور مت پہناؤ۔ اس سے ایک تو جان کا خطرہ رہتا ہے اور دوسری بات کہ بچپن سے ہی زیور کا شوق دل میں ہونا اچھی بات نہیں۔
بچوں کے ہاتھوں سامان تقسیم کرانا
(3) بچوں کے ہاتھوں سے غریبوں کو کھانا، کپڑا پیسہ اور ایسی چیزیں دلوایا کریں۔ اسی طرح کھانے پینے کی چیزیں انکے بھائ بہنوں کو یا اور بچوں کو تقسیم کرایا کرو تاکہ آپکے بچوں میں سخاوت کی عادت ہو۔
زیادہ کھانے کی برائی
(4) زیادہ کھانے والے کی برائی بچوں کے سامنے کیا کرو لیکن نام لیکر نہیں کہ فلاں زیادہ کھاتا ہے بلکہ اس طرح کے جو زیادہ کھاتے ہیں لوگ اسے حبشی کہتے ہیں بیل جانتے ہیں۔
کپڑے کی رغبت
اگر لڑکا ہو تو سفید کپڑے کی رغبت اسکے دل میں پیدا کیجئے اور رنگین لباس سے اسکو نفرت دلائیں کہ ایسے کپڑے لڑکیاں پہنتی ہیں تم ماشاءاللہ مرد ہو۔ ہمیشہ اسکے سامنے ایسی باتیں کیا کریں۔
زیادہ کپڑوں کی عادت
(6) اگر لڑکی ہو تو بہت تکلف کے کپڑوں کی اسے عادت مت ڈالئے۔ تاکہ تعلیم و تربیت شوہر کے گھر میں بھی ٹھیک رہے
بچوں کی سب ضدیں
(7) بچوں کی سب ضدیں پوری مت کریں۔ اس سے بچے کا مزاج بگڑ جاتا ہے۔
چِلّا کر بولنا
(8) چِلّا کر بولنے سے روکیں خاص طور پر اگر لڑکی ہے تو چلّانے پر خوب ڈانٹئے۔ ورنہ بڑی ہوکر پختہ عادت ہوجاۓ گی۔
خراب بچوں سے بچانا
(9) جن بچوں کی عادتیں خراب ہیں یا پڑھنے لکھنے سے بھاگتے ہیں یا تکلف کے کھانے کے اور کپڑے کے عادی ہیں، گالم گلوچ کرتے ہیں انکے ساتھ بیٹھنے سے اور ساتھ کھیلنے سے انکو بچائیں۔
غصہ، جھوٹ بولنا
(10) ان باتوں سے نفرت دلاتے رہو، غصہ، جھوٹ بولنا، کسی کو دیکھ کر جلنا یا حرص کرنا، چوری کرنا، چغلی کھانا، بے فائدہ بہت باتیں کرنا۔ بے بات ہنسنا یا زیادہ ہنسنا، دھوکہ دینا، بھلی بری بات کا نا سوچنا۔ اور جب ان میں سے کوئی بات ہوجاۓ تو فوراً اسکو روکیں اور اس پر تنبیہ کیجئے تعلیم و تربیت کا اثر اس پر بہت ہوگا
اگر کوئ چیز توڑ پھوڑ دے
(11) اگر کوئ چیز توڑ پھوڑ دے یا کسی کو مار بیٹھے تو بچے کو مناسب سزا دو تاکہ پھر ایسا نا کرے۔ ایسی باتوں میں پیار دلار بچے کو کھو دیتا ہے۔
بچہ جب سات برس کا ہوجاۓ
(12) بچہ جب سات برس کا ہوجاۓ تو نماز کی عادت ڈالو۔ جب مکتب میں جانے کے قابل ہوجاۓ تو اول قرآن مجید پڑھوائیں۔ اگر ہر کوئی تعلیم وتربیت پر توجہ دے تو یقینا بچہ کی پرورش اچھی ہوگی
جلدی سونا
(13) بہت سویرے مت سونے دیں۔ اور جلدی اٹھنے کی عادت ڈالیں۔
حکایت سنانا
(14) کبھی کبھی بچوں کو نیک لوگوں کی حکایتیں سنایا کیجئے۔ اور ان لوگوں کی حکایات سنائیں جن لوگوں کے بچوں کی تعلیم و تربیت اچھی رہیں ہیں
کتابیں دکھانا
(15) انکو ایسی کتابیں مت دیکھنے دو جن میں عاشقی معشوقی کی باتیں ہوں یا بےہودہ قصے اور غزلیں وغیرہ ہوں۔ کیوں کہ اس کی تعلیم و تربیتپر بہت اثر پڑےگا
مدرسے سے آنے کے بعد
(16) مکتب سے آنے کے بعد بچے کو کسی قدر دل بہلانے واسطے کچھ دیر کھیلنے دو تاکہ اسکی طبعیت کند نا ہوجاۓ۔ لیکن کھیل ایسا ہو جس میں کوئ گناہ نا ہو اور چوٹ لگنے کا اندیشہ نا ہو۔ تعلیم و تربیت اس وقت بہت اچھا ضروری ہے
آتش بازی، یا باجہ یا فضول چیزیں مول لینے
(17) آتش بازی، یا باجہ یا فضول چیزیں مول لینے کے لیۓ پیسے مت دو اور کھیل تماشے دکھانے کی عادت مت ڈالیں۔ (آج کے دور کے اعتبار سے بے مقصد موبائل وہ بھی اسمارٹ فونز ، ویڈیو گیمز ، ایسے کھیل جن سے صحت کا نقصان ہو اور صرف پیسوں کا ضیاع ہو ، اپنے گلی محلے ، اسکولز ،کالجز یا یونیورسٹیز کے ایسے دوستوں اور سہیلیوں کے ساتھ گھومنے کےلیے پیسے اور اجازت دینا وغیرہ سب شامل ہیں اور ان بثوں کے ساتھ زیادہ رہنے دیں جن کی تعلیم و تربیت بہت بہتر ہو ۔)
اولاد کو ضرور کوئی ایسا ہنر
(18) اولاد کو ضرور کوئی ایسا ہنر سکھلا دیں جس سے ضرورت اور مصیبت کے وقت چار پیسے حاصل کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا گذارہ کرسکے۔
تعلیم وتربیت
(19) لڑکیوں کو کم از کم اتنا لکھنا پڑھنا ضرور سکھائیں کہ ضروری خطوط اور گھر کا حساب کر سکیں۔
عادت دالنا
(20) بچوں کو عادت ڈالئے کہ اپنا کام اپنے ہاتھ سے کریں۔ اپاہج اور سست نا ہوجائیں۔ انہیں کہیں رات کو اپنابستر خود بچھائیں اور صبح اٹھ کر خود تہہ کرکے احتیاط سے رکھ دیں۔ (21) لڑکیوں کو ہدایات دیں کہ جو کام کھانے پکانے، سینے پرونے, کپڑے رنگنے کے ہیں انہیں نہایت دل لگا کر سیکھیں۔
شاباشی دینا
(22) جب بچے سے کوئی اچھی بات ظاہر ہو تو لازمی اسے شاباش دو، پیار کریں اور کچھ انعام دیں تاکہ اسکا دل بڑھے اور جب کوئ بری بات دیکھو تو بچے کو تنہائ میں سمجھائیں کہ دیکھو اچھے نیک لوگ ایسا کام نہیں کرتے اور کرنے والے کو لوگ برا جانتے ہیں۔ اور اگر بچہ دوبارہ غلط عمل دہراۓ تو بچے کو مناسب سزا دیں۔
چھپاکر کام کرنا
(23) بچے کو کوئی بھی کام چھپا کر مت کرنے دیں۔ کھیل ہو یا کھانا ہو یا شغل کا کوئی بھی کام ہو۔
محنت کرانا
(24) کوئی کام محنت کا اس کے ذمہ مقرر کریں جس سے صحت اور ہمت رہے, سستی نا آنے پائے. تعلیم و تربیت پر بہت ذروری ہے اسی لیے
چلنے پھرنے میں تاکید
(25) بچوں کو چلنے میں تاکید کریں کہ بہت جلدی نا چلیں اور چلتے ہوۓ نگاہ اوپر اٹھا کر نا چلے۔