ایک مرد مومن کا ایسا واقعہ جس کو جان کر آپ خود کو مومن کہتے ہوئے شرمندی محسوس کریں گے کیوں کہ اس مرد مجاہد کی کہانی ہی کچھ ایسی ہے بنی اسرائیل میں ایک مرد مومن تھا ، جس کے حسن کا ہم پلہ کوئی نہ تھا ، یہ پٹاریاں ( ٹوکریاں ) بیچا کرتا تھا ۔
ایک دن وہ پٹاریاں لئے گھوم رہا تھا کہ ایک عورت کسی بادشاہ کے یہاں سے نکلی ، جب اسے دیکھا تو دوڑی ہوئی اندر گئی اور شہزادی سے کہا کہ میں نے ایک نوجوان کو پٹاریاں بیچتے ہوئے دروازہ پر دیکھا ہے ، ایسا خوبصورت آدمی کبھی نظر نہیں آیا ۔ دھیان رہے اگر مومن اس سے سبق حاصل کرلے تو موجودہ دور کے مسلمانان ہند جو پریشان ہیں کبھی بھی ایسی پریشانی میں مبتلا نہیں ہوںگے
شہزادی نے کہا : اسے بلا لاؤ مرد مومن کو ۔
مرد مومن کے ساتھ جو ہوا وہ قبل بیان ہے
اس نے باہر نکل کر اس نوجوان سے کہا : اے مرد مومن ! اندر آؤ ہم بھی خریدیں گے ۔
جب وہ اندر داخل ہوا تو اس نے دروازہ بند کرلیا ، پھر وہ دوسرے دروازہ میں داخل ہوا ، اسی طرح تین دروازوں میں داخل ہوا اور اس نے دروازہ بند کرلیا ۔
پھر شہزادی سینہ کھولے ہوئے اس کے سامنے آئی ۔
اس نوجوان نے کہا : اپنی ضرورت کی چیز خرید لو ، تو میں جاؤں ۔
اس نے کہا : ہم نے اسکے خریدنے کو نہیں بلایا ہے ، بلکہ نفس کی حاجت پوری کرنے کو بلایا ہے ۔
اس نے کہا : خدا سے ڈرو ۔
اس نے کہا : اگر تو ایسا نہیں کریگا ، تو میں بادشاہ سے کہوں گی کہ تو غلط ارادے سے میرے گھر میں گھس آیا تھا ۔
اس نے اسے بہت نصیحت کی ، مگر وہ نہ مانی ۔
اس مرد مومن نے کہا : مجھے بیت الخلا جانا ھے ۔
شہزادی نے لونڈی سے کہا اس کے واسطے چھت پر انتظام کر دو ، جہاں سے یہ کسی طرح بھاگ نہ سکے ۔
وہ چھت زمین سے چالیس گز اونچی تھی ، جب اوپر پہنچا تو کہنے لگا :
مرد مومن کی اللہ سے دعا
اے اللہ ! مجھے بُرے کام پر مجبور کیا جاتا ہے ، لیکن میں اپنے آپ کو یہاں سے گرا دینا ارتکاب گناہ سے اچھا جانتا ہوں ۔
پھر بسم اللہ کہہ کر چھت سے کود پڑا ، اللہ تعالی نے ایک فرشتہ بھیجا ، جس نے اس کا بازو پکڑ کر زمین پر کھڑا کر دیا ، اسے کچھ تکلیف نہ ہونے پائی ۔
پھر دعا کی مرد مومن نے : اے اللہ ! اگر تو چاہے تو مجھے بغیر اس تجارت کے بھی روزی دے سکتا ہے ۔
اللہ تعالی نے اس کے پاس سونے کی ایک تھیلی بھیجی ، اس نے اس میں سے جتنا اس کے دامن میں سمایا ، لے لیا ۔
کہا : الٰہی ! اگر یہ میری دنیا کی روزی ہے ، تو اس میں مجھے برکت دے اور اگر اسکے بدلے میرا اخروی ثواب کم ہوجائے گا ، تو مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے ۔
آواز دی گئی کہ یہ ایک جُز ( حصہ ) ہے ، اس صبر کا ، جس کو تونے چھت پر سے کرتے وقت اختیار کیا تھا ۔
کہا : اے اللہ ! میرا اُخروی ثواب گھٹانے والی چیز مجھے بالکل درکار نہیں ہے ، چنانچہ وہ سونا اس سے پھیر لیا گیا ۔
یہ ہے مرد مومن کی اصلی پہچان جس کی وجہ سے انسان ایک سچا مومن بنتا ہے اور اللہ سے قریب ہوتا ہے
{کرامات اولیاء ، ص : 200}