اس دنیا میں جہاں اچھی چیزیں ہوتی ہیں وہیں بری بھی بد شگونی کا معنی جاننا ضروری ہے تاکہ لوگ بدشگونی کیا چیز ہے اس کا مطلب کیا ہوتا ہے خاص کر ماہ صفر میں بد شگونی اور بد شگونی اس کی کتنی صورتیں ہیں تمام چیزوں کو بآسانی سمجھ سکیں
بد شگونی کا معنی
بدشگونی کا مطلب :
بدشگونی لینا عالَمی بیماری ہے ،مختلف ممالک میں رہنے والے مختلف لوگ مختلف چیزوں سے ایسی ایسی بَدشگونیا ں لیتے ہیں کہ انسان سُن کر حیران رہ جاتا ہے چنانچہ :٭کبھی اندھے، لنگڑے،ایک آنکھ والے اور معذور لوگوں سے تو کبھی کسی خاص پرندے یا جانور کو دیکھ کر یا اس کی آواز کو سن کر بَدشگونی کا شکا ر ہوجاتے ہیں
٭ کبھی کسی وَقْت یا دن یا مہینے سے بَدفالی لیتے ہیں
- ٭کوئی کام کرنے کا اِرادہ کیا اور کسی نے طریقہ کار میں نَقْص کی نشاندہی کردی یا اس کام سے رُک جانے کا کہا تو اس سے بَدشگونی لیتے ہیں کہ اب تم نے ٹانگ اَڑا دی ہے تو یہ کام نہیں ہوسکے گا
- ٭ کبھی ایمبولینس (Ambulance)کی آواز سے تو کبھی فائربریگیڈ (Fire brigade)کی آواز سے بَدشگونی میں مبتلاہوتے ہیں
- ٭ کبھی اخبارات میں شائع ہونے والے ستاروں کے کھیل سے اپنی زندگی کو غمگین ورَنجیدہ کرلیتے ہیں
- ٭ کبھی مہمان کی رخصتی کے بعد گھر میں جھاڑو دینے کو منحوس خیال کرتے ہیں
- کبھی جوتا اُتارتے وَقْت جوتے پر جوتا آنے سے بَدشگونی لیتے ہیں
- کسی کا کٹا ہوا ناخن پاؤں کے نیچے آجائے تو آپس میں دشمنی ہوجانے کی بَدشگونی لیتے ہیں
- سیدھی آنکھ پھڑکے تو یقین کرلیتے ہیں کہ کوئی مصیبت آئے گی ٭ عید جمعہ کے دن ہوجائے تو اسے حکومتِ وَقْت پر بھاری سمجھتے ہی
- کبھی بلی کے رونے کو منحوس سمجھتے ہیں تو کبھی رات کے وَقْت کتے کے رونے کو
- ٭ مُرغادن کے وَقْت اذان دے تو بَدفالی میں مبتلا ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ اسے ذَبح کرڈالتے ہیں
- ٭ پہلا گاہگ سودا لئے بغیر چلا جائے تو دکاندار اس سے بَد شگونی لیتا ہے٭نئی نویلی دلہن کے گھر آنے پر خاندان کا کوئی شخص فوت ہوجائے یا کسی عورت کی صِرْف بیٹیاں ہی پیدا ہوں تو اس پر منحوس ہونے کا لیبل لگ جاتا ہے
- حامِلہ عورت کو مَیِّت کے قریب نہیں آنے دیتے کہ بچے پر بُرا اثر پڑے گا
- جوانی میں بیوہ ہوجانے والی عورت کو منحوس جانتے ہیں ،نیز یہ سمجھتے ہیں کہ خالی قینچی چلانے سے گھر میں لڑائی ہوتی ہے
- ٭کسی کا کنگھا اِستعمال کرنے سے دونوں میں جھگڑا ہوتا ہے
- ٭خالی برتن یا چمچ آپس میں ٹکرانے سے گھر میں لڑائی جھگڑا ہوجاتا ہے
- جب بادلوں میں بجلی کَڑک رہی ہو اورسب سے بڑا بچہ (پَلوٹھا، پَہلوٹھا)باہر نکلے تو بجلی اس پر گر جائے گی
- بچے کے دانٹ اُلٹے نکلیں تو ننھیال (یعنی ماموں وغیرہ )پر بھاری ہوتے ہییں
- ٭دودھ پیتے بچے کے بالوں میں کنگھی کی جائے تو اس کے دانت ٹیڑھے نکلتے ہیں
- ٭چھوٹا بچہ کسی کی ٹانگ کے نیچے سے گزر جائے تو اس کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے
- ٭بچہ سویا ہو ا ہواُس کے اوپر سے کوئی پھلانگ کر گزر جائے تو بچے کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے
- ٭رات کو آئینہ دیکھنے سے چہرے پر جُھریاں پڑتی ہیں
- انگلیاں چٹخانے سے نُحوست آتی ہے
- یوار پر اُلّو بیٹھنے سے نُحوست آتی ہے (جبکہ مغربی ممالک میں اُلو کو بابَرَکت سمجھا جاتا ہے)
- ٭ مغرب کی اذان کے وَقْت تمام لائٹیں روشن کردینی چاہئیں ورنہ بلائیں اُترتی ہیں ۔ مذکورہ بالا بَدشگونیوں کے علاوہ بھی مختلف معاشروں ، قوموں ، برادریوں میں مختلف بَدشگونیاں پائی جاتی ہیں
- (یعنی بہت چھوٹے بچے)نومَولُود ے کپڑے دھو کر نچوڑے نہیں جاتے کہ اس سے بچے کے جسم میں درد ہوگا ٭کبھی نمبروں سے بَدفالی لیتے ہیں (بالخصوص یورپی ممالک کے رہنے والے)، اسی لئے ان کی بڑی بڑی عمارتوں میں 13 نمبر والی منزل نہیں ہوتی(بارھویں منزل کے بعد والی منزل کو چودھویں منزل قرار دے لیتے ہیں )، اسی طرح ان کے اسپتالوں میں 13 نمبر والابستر یا کمرہ بھی نہیں پایا جاتا کیونکہ وہ اس نمبر کو منحوس سمجھتے ہیں
- رات کے وَقْت کنگھی چوٹی کرنے یاناخن کاٹنے سے نُحوست آتی ہے
- ٭گھرکی چھت یا دیوار پر اُلّو بیٹھنے سے نُحوست آتی ہے (جبکہ مغربی ممالک میں اُلو کو بابَرَکت سمجھا جاتا ہے)
- ۱ ؎: انگلیاں چٹخانے کے تین اَحکام: (الف) نَماز کے دَوران مکروہِ تحریمی ہے اورتَوابِعِ نَماز میں مَثَلاً نَماز کیلئے جاتے ہوئے، نَماز کااِنتظار کرتے ہوئے بھی اُنگلیاں چٹخانا مکروہ ہے(بہارِ شریعت ، ۱/۶۲۵) (ب)خارجِ نَماز میں (یعنی توابعِ نَماز میں بھی نہ ہو ) بِغیر حاجت کے اُنگلیاں چٹخانا مکروہِ تنزیہی ہے (ج) خارجِ نَماز میں کسی حاجت کے سبب مَثَلاً اُنگلیوں کو آرام دینے کیلئے اُنگلیاں چٹخانا مُباح ( یعنی بِلا کراہت جائز ) ہے (رَدُّالْمُحتار، ۲/ ۴۹۳۔۴۹۴ )
مذکورہ بالا بَدشگونیوں کے علاوہ بھی مختلف معاشروں ، قوموں ، برادریوں میں مختلف بَدشگونیاں پائی جاتی ہیں ۔