اعلی حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان برکاتی کا کلام ہی الگ انداز کا ہوتا ہے تضمین کلام رضا اگر آپ سن لیں گے تو معلوم ہوگا کہ اعلی حضرت کی انوکھی شاعری اور کلام رضا کی شان کیا ہے اس مضمون میں نام ان کا جو سنا کرتے ہیں ، با ادب چوم لیا کرتے ہیں پر تضمین پیش کیا جائےگا
تضمین کلام رضا
رضی اللہ عنہ
نام ان کا جو سنا کرتے ہیں ، با ادب چوم لیا کرتے ہیں
جب وہ بے پردہ ہوا کرتے ہیں ، چاند سورج بھی چھپا کرتے ہیں
وصفِ رخ ان کا کیا کرتے ہیں ، شرحِ والشمس وضحٰی کرتے ہیں
یہ پہلا تضمین کلام رضا کا شعر ہے
ان کی ہم مدح و ثنا کرتے ہیں، جن کومحمودکہا کرتے ہیں
شاہِ کونین کی عظمت دیکھو، اوراقصٰی میں امامت دیکھو
لامکاں جانے کی رفعت دیکھو، آمد و رفت کی سرعت دیکھو
ماہِ شق گشتہ کی صورت دیکھو، کانپ کر مہر کی رجعت دیکھو
مصطفٰی پیارے کی قدرت دیکھو، کیسے اعجاز ہوا کرتے ہیں
نعمتیں رب کی کریں جو تقسیم ، ان کی خلقت ہے احسنِ تقویم
اِک اشارے سے کریں مہ دونیم ، جن کی ہر کوئی ہے کرتا تکریم
اپنے مولٰی کی ہے بس شان عظیم ، جانور بھی کریں جن کی تعظیم
سنگ کرتے ہیں ادب سے تسلیم ، پیڑ سجدے میں گرا کرتے ہیں
جان و دل اُن پہ کریں ہم واری ، جو نہیں کرتے ہیں دل آزاری
شیریں کردیتے ہیں کنواں کھاری ، بہرِ امت کریں گریہ زاری
انگلیاں پائیں وہ پیاری پیاری ، جس سے دریائے کرم ہیں جاری
جوش پہ آتی ہےجب غمخواری ، تشنے سیراب ہواکرتے
ہیں
تذکرہ جس کا کرے دل شاداں ، مشکلیں سب کی کرے جو آساں
جس سے شاداب ہیں گلزارِ جہاں ، اور ہے نورِ سراپا ہاں ہاں
جس کے جلووں سے احد ہے تاباں ، معدنِ نور ہے اس کا داماں
ہم بھی اس چاند پہ ہوکر قرباں ، دلِ سنگیں کی جِلا کرتے ہیں
جام پینے کو ملے گا بھر بھر ، کیونکہ سرکار ہیں شاہِ کوثر
مشکلیں جیسے بڑھیں گی پل پر ، سب کی فریاد سنیں گے آکر
ٹوٹ پڑتی ہیں بلائیں جن پر ، جن کو ملتا نہیں کوئی یاور
ہرطرف سے وہ پُر ارماں پھر کر ، ان کے دامن میں چھپا کرتے ہیں
ہیں وہ آقائےجہاں ہم ہیں غلام ، سب پہ کرتے ہیں ہمیشہ انعام
حاجتیں “نور” وہ کرتے ہیں تمام ، دور کرتے ہیں وہ سب کے آلام
اپنے دل کا ہے انھیں سے آرام ،سونپے ہیں اپنے انھیں کو سب کام
لو لگی ہے کہ اب اس در کے غلام ، چارہءِ دردِ رضا کرتے ہیں
نورالہدیٰ نور مصباحی
یہ ہے تضمین کلام رضا کی شان جس کی وجہ سے دنیا میں اعلی حضرت کو ایک الگ پہچان ہے اور دنیا کے ہر کونے میں لوگ تضمین کلام رضا کو سننا پسند کرتے ہیں