علمائے اہل سنت کے لیے 15 ضروی باتیں - Today Urdu news

علمائے اہل سنت کے لیے 15 ضروی باتیں

اگر ہم اپنی ذمے داریاں نبھائیں گے تو اہل دنیا اپنی ذمے داریاں نبھائیں گے خاص طور پر علمائے اہل سنت حضرات ۔ہمیں دنیا کے لیے دین کا کام نہیں کرنا ہے بلکہ اخلاص کے ساتھ اس لیے دین کا کام کرنا ہے کہ ہم بروزقیامت اللہ ورسول کی بارگاہ میں سرخرو ہوسکیں ۔
علمائے اہل سنت کے لیے 15 ضروی باتیں اب چنداور باتیں بطور لائحہ عمل آپ حضرات کی خدمت میں پیش ہیں ۔اگر مناسب سمجھیں تو عملی جامہ پہنائیں ۔

مکاتب کھولنے کی فکر علمائے اہل سنت

(۱)جگہ جگہ مکاتب کھولنے کی فکر کریں جن میں تجوید کے ساتھ قرآن پڑھنے پڑھانے کا نظم کریں ۔

دین کی بنیادی باتیں


(۲)آپ دین کی بنیادی باتیں مثلاوضو،غسل،نمازوغیرہ سکھانے میں بھی عار نہ کریں ۔

تضییع اوقات سے بچیں علمائے اہل سنت


(۳)تضییع اوقات سے بچیں ۔واٹس اپ،فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا کااستعمال بقدرے ضرورت کریں۔

امیدیں اللہ رب العزت سے


(۴) اپنی ساری امیدیں اللہ رب العزت سے وابستہ رکھیں ،عوام سے اپنی امیدیں بالکل وابستہ نہ رکھیں ۔

ظاہر وباطن درست کرنے کی کوشش


(۵)اپناظاہر وباطن درست کرنے کی کوشش کریں ۔انسان ظاہر دیکھتا ہے ،اللہ باطن کو دیکھتاہے۔

اسلاف کی زندگی کا مطالعہ کریں علمائے اہل سنت

(۶) اپنے اُن اسلاف کی زندگی کا مطالعہ کریں جن کی زندگی ہمارے لیے حجت ودلیل ہے۔

ہرعالم دین، کتاب وسنت سے اپنا رشتہ مستحکم


(۷)ہرعالم دین، کتاب وسنت سے اپنا رشتہ مستحکم کرے اورنماز میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کرے۔

مطالعہ کریں


(۸)حضور سید العلماء علیہ الرحمہ کے ارشاد کے مطابق علما روزآنہ دوسوصفحات کا مطالعہ کریں ۔

علمی مذاکرات کریں علمائے اہل سنت


(۹)علماآپس میں بیٹھیں تو علمی مذاکرات کریں ۔

دینی باتیں


(۱۰)عوام میں بیٹھیں تو ان کو دینی باتیں سکھائیں ۔

انگلش میڈیم اسکولس

(۱۱) بچوں اور بچیوں کی عصری و دینی تعلیم کے انگلش میڈیم اسکولس قائم کریں۔

لائبریریاں


(۱۲) اپنے اپنے علاقوں میں چھوٹی چھوٹی لائبریریاں قائم کریں ۔

خطاب برائے تعمیر وتبلیغ


(۱۳)علماے کرام خطاب برائے خطاب نہیں بلکہ خطاب برائے تعمیر وتبلیغ کا مزاج پیدا کریں ۔

عوام کی دینی حالت کا جزئزہ


(۱۳)جہاں بھی خطاب کے لیے مدعو ہوں وہاں کی عوام کی دینی حالت کا جزئزہ لیں ،اور کچھ دیر قیام فرماکر انھیں مشوروں سے نوازیں یا ایسی جماعت تشکیل دیں جو آپ کے چلے آنے کے بعد بھی دینی کاموں میں مصروف رہے اور پھر اس جماعت کی نگرانی کریں ۔ اور جماعت کے افرادکے اندر اخلاص پیداکریں۔

خطر ناکیوں کا احساس دلائیں

(۱۴)انھیں حالات کی خطر ناکیوں کا احساس دلائیں اور ان کے اندر احساسِ زیاں پیداکریں ۔عوام تو عوام ہیں ہم جیسے علماکہلانے والوں کے اندر بھی مستقبل کے خطرات اور حا ل کے چیلنجوں کا ادارک نہیں ہے ۔