یوں تو ہماری زندگی کا کوئی مطلب نہیں ہے عورت کے بےغیر پھر بھی عورت پر ظلم کیوں یہ عورت پر مضمون ایسا ہے اگر صحیح سے پڑھا جائے تو عورت کی عزت و عظمت دل پر بیٹھ کائےگا اسی لیے مکمل پڑک کر خود فیصکہ کری
عورت پر ظلم کیوں
عورت کا پیار پانا اس قدر آسان ہے کہ باہر کا مرد دو میٹھے بول بول کر پٹا لیتا ہے مگر گھر کے اندر کا مرد وہ میٹھے بول نہیں بولتا کیونکہ آپ کا معاشرہ اس سے اس کا تقاضا ہی نہیں کرتا۔ تقاضا کرتا ہے تو یہ کہ مرد کی آواز پر دوڑی چلی آئے
شوہر بیوی کے لیے کچھ خرید لائے تو رن مرید کہلائے۔ یہ عورت پر ظلم نہیں تو اور کیا
آپ کا معاشرہ عورت کے ہاتھ پاؤں باندھ کر منہ پر پٹی لگا کر مرد کے سامنے پھینک دیتا ہے کہ جاؤ یہ تمھاری ملکیت ہے اس سے جو چاہے کرو۔ اب اس پر کیا گیا کوئی بھی ظلم ظلم نہیں بلکہ آپ کا حق ہے۔
آنسو نکالنے والی تحریر آگے دیکھیں
عورت حساس دل کی مالک اور ایک کمزور تخلیق ہے. اسی لیے عورت پر ظلم بہت غلط ہے
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایک مضبوط مرد چاہتا ہے کہ ایک کمزور عورت برداشت کرے.
مضبوط مرد ہے تو برداشت کا سبق مرد کو کیوں نہیں دیا جاتا؟
یہ معاشرہ برداشت کرنے کا پابند فقط عورت کو ہی کیوں بناتا ہے؟ عورت پر ظلم اتنا کیوں
عورت سارا دن شوہر اس کے بچوں اس کے ماں باپ بہن بھائیوں حتیٰ کہ شوہر کے بہن بھائیوں کی اولادوں تک کی خدمت کرتی ہے گھر بھر کے کام کاج کرتی ہے اسے کوئی تنخواہ تھوڑا ہی ملتی ہے، اسے پیسوں کی صورت میں اجرت نہیں چاہیے ہوتی، بلکہ شوہر کی توجہ، اسکا پیار اسکا اپنے لیے احترام، اپنے لیے احساس کے چند بول، عورت کے لیے سونے کے سکوں سے زیادہ قیمتی ہوتے ہیں،
وہ تو پیار بھرے لفظوں کی بھوکی سارا دن کاموں میں جتی رہتی ہے پھر بھی عورت پر ظلم ، کہ بدلے میں شوہر اسے سراہے گا، اسکے سارے دن کی تھکن شوہر کی محبت سے اتر جائے اگر شوہر احساس کرنے والا ہو تو، ورنہ عورت تو بہت جلد مرجھا جائے گی، کملا جائے گی
وہ جسے تم اپنے خاندان میں مقام دلوانا کہہ رہے ہو نا، وہ تو اپنے خاندان کے لیے بیوی نہیں بلکہ قابلِ اعتماد مفت کی نوکرانی کا مقام دلواتا ہے اسے۔
دوست نے کہا کہ جو عورت گھر والوں کو دھوکا دیتی ہے.. جو باپ بھائی اور شوہر کی عزت کا خیال نہیں کرتی؟
میں نے جواباً کہا کہ ایک بات یاد رکھنا…
جب عورت کو اپنے گھر سے والدین، بہن بھائی حتیٰ کہ پھر شوہر سے بھی وہ عزت، محبت اور مقام نہیں ملتا جس کی وہ حقدار ہے تو پھر باہر والے کی تھوڑی سی عزت اور محبت بھی بہت زیادہ لگنے لگتی ہے اور عورت یہ غلط قدم اٹھا لیتی ہے…
اگر عورت کو اپنے حصے کی محبت، عزت اور مقام ملے تو اس کیلئے کسی بھی غیر مرد کی کوئی محبت کوئی بھی اہمیت نہیں رکھتی…
خود دوسروں کی بہنوں پر ظلم کرو تو شوہر کا حق مگر کوئی دوسرا تمہاری بہنوں پر ظلم کرے تو سنت اور عورت کے حقوق کی بات کرنے لگتے ہو… عورت پر ظلم کا کوئی مطلب نہیں ہوتا
دوسروں کی بہنوں کا سر ننگا مگر اپنی بہنوں کے سر پر دوپٹہ دیکھنا چاہتے ہو…
ہاں کیوں نہیں کیونکہ تم ایک مرد جو ہو…“ عورت پر ظلم کو صحیح شاید سمجھتے ہو