غیر مسلموں سے راکھی بندھوانا اور راکھی باندھنے کا حکم - Today Urdu news

غیر مسلموں سے راکھی بندھوانا اور راکھی باندھنے کا حکم

سوال :- کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے متعلق کہ غیر مسلموں کے مذہبی تہوار ” رکشا بندھن ” کے ایام میں مسلمانوں کا غیر مسلموں سے راکھی بندھوانا کیسا ہے؟

( المستفتی، امجد خان، محلّہ رونق آباد، شہر مالیگاؤں، ضلع ناسک ، مہاراشٹر )
__

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وبااللہ التوفیق

رکشا بندھن کا مطلب یعنی بہن کا اپنے بھاٸی کے ہاتھ پر راکھی باندھنا یہ ایک غیر مسلموں کا دھارمک (مذھبی) عمل ہے، ایک مسلمان کے لۓ جاٸز نہیں ھیکہ وہ کسی بھی طرح اس عمل میں اپنے آپ کو شریک کرے، نہ تو کوٸی مسلم خاتون کسی کو راکھی باندھے اور نہ کوٸی مسلم مرد کسی سے راکھی بندھواۓ، اگر کوٸی مسلم مرد یا عورت اس عمل پر راضی رھتے ہوۓ اسے دل سے اچھا سمجھتے ہوۓ کرتے ہیں تو کفر کا اندیشہ ہے،

📚 والحجة علی ما قلنا 📚

یکفر بوضع قلنسوة المجوس علی رأسہ علی الصحیح إلاّ لضرورة دفع الحر والبرد وبشدّ الزنار في وسطہ إلا إذا فعل ذلک خدیعة في الحرب وطلیعة للمسلمن الخ (فتاوی عالمگیري، ٢/٢٧٦، زکریا) فقط،

واللہ اعلم باالصواب
احتشام حسین غفرلہ
١٢/ محرم الحرام ١٤٤٤ ھ