الشفاء اسپتال پر۲۴؍ گھنٹوں میں ۵؍ بار بم برسائے گئے ، زچہ خانہ اور او پی ڈی سیکشن کو نشانہ بنایاگیا، صہیونی فوج نےبچوں کے الرنتیسی اسپتال کو بھی نہیں بخشا
شمالی غزہ میں لڑائی شدید تر ہونے کی وجہ سے شہری جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔(تصویر: ایجنسی)
امریکہ کی پشت پناہی کے سہارے ہر لمحے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے اسرائیل نے اب غزہ کے اسپتالوں کو پہلے سے زیادہ شدت کےساتھ نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ فضائی بمباری کے ساتھ ہی اسرائیلی فورسیز نے غزہ کے کم از کم ۴؍ اسپتالوں کا محاصر ہ کرلیاہے۔ الشفاء اسپتال پر جہاں ۲۴؍ گھنٹوں میں کم از کم ۵؍ بار بمباری کی گئی وہیں القدس کے باہر اسرائیلی نشانہ بازوں کے ذریعہ فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔اُدھر بچوں کے اسپتال الرنتیسی کو بھی نہیں بخشا گیا اوراس کو بھی محاصرہ میں لے لیاگیاہے۔مجموعی طور پر اسرائیلی فورسیز نے الرنتیسی اسپتال، القدس اسپتال،ا لشفاء اسپتال اور الناصر اسپتال کے آس پاس مورچہ سنبھال لیا ہے۔
’’ زمین پر اگر کہیں جہنم ہے تو غزہ میں ہے‘‘
غزہ میں انسانی بنیادوں پر کم میں مصروف اقوام متحدہ کےا دارہ ’اُنروا‘ نے صورتحال کی شدت کا خاکہ عالمی برادری کے سامنے کھینچتے ہوئے جمعہ کو جاری کئےگئے بیان میں کہا ہے کہ’’ اگر روئے زمین پر کہیں جہنم ہےتو وہ شمالی غزہ میں ہے۔‘‘ ریڈ کراس نے بھی غزہ میں اسپتالوں کو نشانہ بنا نے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔
۴؍اسپتالوں کا محاصرہ، ۲۱؍ بند
جمعہ کی دوپہر الجزیرہ نے اپنے نمائندے ہانی محمود کے حوالے سے ا طلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسیز نے غزہ شہر میں ۳؍اسپتالوں کا اور شمال میں انڈونیشین اسپتال کا محاصرہ کرلیا ہے۔ ہانی محمود نے بتایا کہ ٹینک اور بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فورسیز نے ۱۰۰؍ میٹر کی دوری سے ان اسپتالوں کو گھیرلیا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں زخمی زیر علاج ہیں اور بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نےجمعہ کو تصدیق کی کہ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال اور بچوں کے اسپتال کو اسرائیلی فورسیز نشانہ بنا رہی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں ۲۰؍ اسپتال بند ہوچکے ہیں جبکہ غزہ کی وزارت صحت نے ۲۱؍ اسپتالوں کے بند ہونے کی تصدیق کی ہے۔
الرنتیسی اسپتال میں آگ لگادی گئی
اس بیچ غزہ میں بچوں کے واحد اسپتال ’الرنتیسی اسپتال ‘ کے کچھ حصوں میں آگ لگادینے کی اطلاعات ہیں۔ یہاں بھی ہزاروں کی تعداد میں اُن لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے جن کے گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ غیر مصدقہ ذرائع سے اس طرح کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیل الرنتیسی اسپتال میں موجود افراد کو جلد از جلد اسپتال خالی کردینے کی وارننگ دے رہاہے مگر اسپتال سے نکلنے والوں کو نشانہ بنایا جارہاہے۔یہی وجہ ہے کہ یہاں پناہ لینے والے افراد مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں ریڈ کراس کی نگرانی میں وہاں سے ہٹایا جائے۔ حملوں میں الرنتیسی اسپتال کے ساتھ ہی ساتھ انڈونیشین اسپتال کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
الشفاء اسپتال پر بمباری
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسیز نے ۲۴؍ گھنٹوں میں ۵؍ بار الشفاء اسپتال کو نشانہ بنایا ہے۔ اس دوران بطور خاص اسپتال کے اوپی ڈی اور زچہ بچہ سیکشن کو نشانہ بنایاگیا۔ القدرہ نے بتایا کہ ’’انہوں نے میٹرنٹی (زچہ بچہ ) ڈپارٹمنٹ اور او پی ڈی سیکشن پر بمباری کی ۔ صبح کے وقت ہونے والی بمباری میں ایک شخص شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
القدس اسپتال کے اطراف بمباری
غزہ میں تل الحوا کے علاقے میں القدس اسپتال کے اطراف اسرائیل نے شدید بم باری کی جس کے نتیجے میں۶؍ فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی ہلالِ احمر کے مطابق اسپتال میں عملہ، مریض اور۱۴؍ہزار سے زیادہ بے گھر افراد موجود ہیں۔اسرائیلی فوج نے ہزمہ قصبے اور جنین کے جنوبی قصبے جابہ پر بھی حملہ کیا ہے۔العودہ اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہمیں طبی خدمات کی فراہمی جاری رکھنے میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے، اس بمباری سے عملے کے لوگ زخمی اور اسپتال کی سہولتوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی شکایت
فلسطینی اتھاریٹی کی وزیر صحت مي الكيلہ نے غزہ میں یکے بعد دیگرےاسپتالوں کے بند ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اسرائیل عالمی برادری کو ٹھینگہ دکھاتے ہوئے مسلسل اسپتالوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہاہے۔‘‘ واضح رہے کہ ۲۴؍ گھنوں میں غزہ کے کم وبیش تمام اسپتال اسرائیلی حملوں کی زد پر آچکے ہیں۔