قربانی کرنے کا آسان طریقہ یعنی قربانی کیسے کی جائے اس کی تفصیل نیچے کی لائےن پڑھ کر اندازہ لگائیں
قربانی کا جانور کیسا ہو
مستحب یہ ہے کہ قربانی کا جانور خوب فربہ اور خوبصورت اور بڑا ہو اور بکری کی قسم میں سے قربانی کرنی ہو تو بہتر سینگ والا مینڈھا چت کبرا ہو جس کے خصیے کوٹ کر خصی کر دیا ہو کہ حدیث میں ہے حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے ایسے مینڈھے کی قربانی کی ذبح کرنے سے پہلے چھری کو تیز کر لیا جائے اور ذبح کے بعد جب تک جانور ٹھنڈا نہ ہو جائے اوس کے تمام اعضا سے روح نکل نہ جائے اوس وقت تک ہاتھ پاؤں نہ کاٹیں اور نہ چمڑا اوتاریں اور بہتر یہ ہے کہ اپنی قربانی اپنے ہاتھ سے کرے اگر اچھی طرح ذبح کرنا جانتا ہو اور اگر اچھی طرح نہ جانتا ہو تو دوسرے کو حکم دے وہ ذبح کرے مگر اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ وقت قربانی حاضر ہو حدیث میں ہے حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا سے فرمایا :”کھڑی ہوجاؤ اور اپنی قربانی کے پاس حاضر ہو جاؤ کہ اوس کے خون کے پہلے ہی قطرہ میں جو کچھ گناہ کیے ہیں سب کی مغفرت ہوجائے گی اس پر ابو سعید خدری رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے عرض کی یا نبی اﷲ(صلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم)یہ آپ کی آل کے لیے خاص ہے یاآپ کی آل کے لیے بھی ہے اور عامہ مسلمین کے لیے بھی فرمایا کہ میری آل کے لیے خاص بھی ہے اور تمام مسلمین کے لیے عام بھی ہے
قربانی کا جانور کون ذبح کرے
قربانی کا جانور مسلمان سے ذبح کرانا چاہیے اگر کسی مجوسی یا دوسرے مشرک سے قربانی کا جانور ذبح کرادیا تو قربانی نہیں ہوئی بلکہ یہ جانور حرام و مردار ہے اور کتابی سے قربانی کا جانور ذبح کرانا مکروہ ہے کہ قربانی سے مقصود تَقَرُّب اِلَی اﷲ ہے(1)اس میں کافر سے مدد نہ لی جائے بلکہ بعض ائمہ کے نزدیک اس صورت میں بھی قربانی نہیں ہوگی مگر ہمارا مذہب وہی پہلا ہے کہ قربانی ہو جائے گی اور مکروہ ہے۔