لکھنو کے لولو مال میں نماز کے تنازعے کے بعد ہنومان چلیسا، دو گرفتار - Today Urdu news

لکھنو کے لولو مال میں نماز کے تنازعے کے بعد ہنومان چلیسا، دو گرفتار

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی) گوپال کرشنا چودھری نے کہا، “دو افراد لولو مال کے اندر داخل ہوئے اور فرش پر بیٹھ کر ہنومان چلیسا پڑھ رہے تھے ۔ لکھنو کے لولو مال کے سیکورٹی عملے نے انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا

لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے نو تعمیر شدہ لولو مال میں دعائیہ تنازعہ کے بعد ہفتہ کے روز کچھ لوگوں نے ہنومان چلیسا پڑھنا شروع کردی جس سے ہنگامہ برپا ہوگیا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ شاپنگ مال میں ہنگامہ آرائی کرنے پر مزید ١٥ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی) گوپال کرشنا چودھری نے کہا، “دو افراد لکھنو کے لولو مال کے اندر داخل ہوئے اور فرش پر بیٹھ کر ہنومان چلیسا پڑھ رہے تھے۔ مال کے سیکورٹی عملے نے انہیں پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ ان دونوں کی گرفتاری کے بعد دائیں بازو کی تنظیم کے تمام لوگوں نے مال میں داخل ہونے کی کوشش کی، انہیں پولیس نے بھی تحویل میں لے لیا اور اس طرح کا ہنگامہ نہ دہرانے کی تنبیہ کے بعد رہا کر دیا گیا۔

لکھنو کے لولو مال اور ہنومان چلیسا

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنو کے لولو مال میں نماز تنازعہ کے بعد ہفتہ کے روز کچھ لوگوں نے ہنومان چلیسا پڑھنا شروع کردیا جس پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ شاپنگ مال میں ہنگامہ آرائی کرنے پر مزید ١٥ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی) گوپال کرشنا چودھری نے کہا، “دو افراد لولو مال کے اندر داخل ہوئے اور فرش پر بیٹھ کر ہنومان چلیسا پڑھ رہے تھے۔ مال کے سیکورٹی عملے نے انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا.” ان دونوں کی گرفتاری کے بعد دائیں بازو کی تنظیم کے تمام افراد نے مال میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے انہیں بھی تحویل میں لے لیا اور اس طرح کا ہنگامہ نہ دہرانے کی تنبیہ کے بعد رہا کر دیا گیا۔

لکھنو کے لولو مال کے بارے شیر چترویدی نے کہا

ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان شیر چترویدی نے کہا تھا کہ

ایک خاص برادری کے لوگوں کو مال کے اندر نماز ادا کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ مال حکام کو ہندوؤں اور دیگر برادریوں کے لوگوں کو بھی عبادت کرنے کی اجازت دینی چاہئے

ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان شیر چترویدی

۔گروپ کے ارکان نے جمعہ کو مقامی حکام سے مال میں ہنومان چلیسا پڑھنے کی اجازت مانگی تھی لیکن انہیں اجازت نہیں ملی۔ ابوظہبی ہیڈ کوارٹر میں لولو گروپ کی ایک شاخ لکھنؤ کے شہید پتھ پر شروع کی گئی تھی جس کا افتتاح اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کیا تھا۔ لولو گروپ کی سربراہی ہندوستانی نژاد تاجر یوسف علی ایم اے کر رہے ہیں۔

پولیس نے حال ہی میں لکھنو کے لولو مال میں مبینہ طور پر نماز ادا کرنے والے نامعلوم افراد کے ایک گروپ کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 153 اے (گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295

اے (جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ) کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا ہے۔

اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر سامنے آئی تھی جس میں لوگوں کا ایک گروپ مال میں نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ دائیں بازو کی ایک تنظیم نےلکھنو کے لولو مال کے اندر نماز ادا کرنے پر اعتراض کیا تھا اور حکام سے وہاں ہنومان چلیسا پڑھنے کی اجازت مانگی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ مال کے نمائندوں کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔ تاہم مال منیجرز نے دعویٰ کیا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے افراد ان کے عملے کے رکن نہیں ہیں۔ اسی لیے لکھنو کے لولو مال میں ان کو حق نہیں ہے کہ ہنومان چلیسا پڑھے