محبت ایک ایسا چیز ہے جس کو صرف محسوس کیا جا سکتا ہے اسی لیے اگر محبت پر اشعار ہوجائے تو محبت کرنے والوں کو مزاہ ہی آجائے یہاں محبت پر چنندہ اشعار پیش کیے جائیں گے تاکہ لوگ محبت کا مطلب اشعار کے زریعے سمجھے اور اس کے بارے سوچے
محبت پر اشعار
محـبت سیکھنی ہـے تو گلاب سے سیکـھو
جو کانٹو کے اوپر رہ کر بھی کھلا رہتا ہے
مگر
عـاشق تـو اسے توڑ ہی لاتے ہیں
چاہنے والے دور سے سراہتے ہیں
تمھاری محبت اور عزت
تمہاری محبت سے زیادہ تمہاری عزت عزیز ہے
اگر تیرے کردار پے بات آئی تو اجنبی بن جاؤں گا
خاموش ہوں
میں خاموش ہوں تو پتھر نہ سمجھ مجھے

میرے دل پہ اثر ہوا ہے کسی اپنے کی بات ک
دروازے سے جھانکیں
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
ترک محبت کردی
جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی
دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی
تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی
میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی
تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے
میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی
پوچھ بیٹھا ہوں میں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ
تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی
کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی
سو وہ ان کو مبارک
کبھی یک بہ یک توجہ کبھی دفعتاً تغافل
مجھے آزما رہا ہے کوئی رخ بدل بدل کر
اک طرز تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک
اک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے
یہ تھے قارئین آپ کے لیے محبت پر اشعار