مسلمان بچوں کی تعلیم - مسلمانوں کا یہ ہوگیا ہے - درد ناک تحریر - Today Urdu news

مسلمان بچوں کی تعلیم – مسلمانوں کا یہ ہوگیا ہے – درد ناک تحریر

یوں تو مسلمان دنیا کی دوسری سب سے بڑی قوم ہے لیکن علم کی زبو حالی کا کیا کہنا مسلمان بچوں کی تعلیم پر تو کچھ کہنا ہی نہیں ہے کیوں کہ تعلیم پر تحریر لکھنے کا بالکل دل نہیں کر رہا ہے لیکن کچھ باتیں یہاں پیش کیا جارہی ہیں اس کو اگر دل میں جگہ ہو توضرور پڑھیں اور اپنے گھر کا ماحول سدھاریں

مسلمان بچوں کی تعلیم ایسی کیوں

مسلمانوں کے گھروں میں ایک عجیب رجحان شروع ہو گیا ہے۔

 مسلمان لڑکا 10ویں پاس کرتے ہی نوکری کی تلاش میں نکل کھڑا ہوتا ہے اور اپنی بہنوں کو 12ویں، کالج کمپیوٹر کلاسز، دنیا کی ساری تعلیم لینے گھر سے باہر بھیج رہا ہے
 مسلمان لڑکے ، 14 سال کی عمر میں اپنی پڑھائی چھوڑ رہے ہیں اور 25، 25 سال کی عمر تک اپنی بہنوں کو بڑے شوق سے کالج بھیج رہے ہیں۔
 مسلمان لڑکے شدید گرمی میں خون پسینہ بہا رہے ہیں اور اپنے کپڑے گیلے کر رہے ہیں، وہ بھی صرف اس لیے کہ ان کی بہنوں کو کالج کی فیس جمع کرانے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
 میں چھوٹے بھائیوں کو پیسے کماتے اور اپنی بڑی بہن کو کالج بھیجتے دیکھ رہا ہوں۔
 ایسا لگتا ہے کہ مسلم قوم صرف لڑکیوں کی تعلیم سے ترقی کرے گی۔ مسلمان بچوں کی تعلیم کا یہی حال ہے
 یا اللہ کیا ہے یہ۔۔
 دسویں جماعت کے بعد اپنی کلاسوں میں مسلم لڑکیوں کو ڈھونڈنے کے بعد بھی نوٹ کے لیے،ٹیوشن ،کالج سے لے کر کمپیوٹر کلاس تک ہر جگہ مسلم لڑکے نہیں مل رہے ہیں۔
 مجبور ہو کر غریب لڑکیاں اور معصوم لڑکیاں زعفرانی لڑکوں کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھاتی ہیں۔
 اور یہی وجہ ہے کہ زعفرانی کھٹملوں کو ایک مسلمان لڑکی کو متاثر کرنے کا بہانہ مل جاتا ہے۔ اور مسلمان بچوں کی تعلیم پر بولا کیا جائے
 بات نوٹ لینے سے شروع ہوتی ہے، پھر راستے میں بھی باتیں ہونے لگتی ہیں، معلومات شیئر کرنے کے بہانے واٹس ایپ نمبرز کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔
  یوں حجابی لڑکیاں رات بھر زعفرانیوں کے ساتھ گپیں لگانے لگتی ہیں۔
 مسلمان بھائی تھکا ہارا گھر آ کر سو گیا، بہن کوکالج کے زعفرانی بوائے فرینڈ نے اسی بھائی کے فون پر پیار کا اسٹیکر بھیج دیا۔
 بھائی خراٹے لے رہا ہے جبکہ بہن اسلام کے دشمنوں سے محبت کی باتیں کر رہی ہے۔ کیوں کہ مسلمان بچوں کی تعلیم ہی ایسی ہے
 مسلم لڑکیاں بارہویں کے بعد نہیں پڑھیں گی، تب بھی زیادہ فرق نہیں پڑتا
 لیکن اگر ان لڑکیوں کے بھائی دسویں کے بعد پڑھتے ہیں تو وہ خود بھی اچھی نوکری حاصل کر سکیں گے اور اپنی بہن کے لیے مناسب رشتہ بھی کر سکیں گے۔
 کافروں نے گھر میں رہنے والی پاکیزہ مسلمان لڑکیوں کو گھر سے نکالنے کے لیے طعنہ دیا تھا کہ مسلمان عورتوں کو پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے۔
 اس بات کو غلط ثابت کرنے کے لیے مسلمانوں نے اپنی بہنوں کو گھر سے باہر نکال دیا مسلمان بچوں کی تعلیم کی وجہ سے
 مسلمان لڑکی کو غیر اسلامی ریاست میں مسلمان بھائیوں کے سائے میں علم حاصل کرنا چاہیے، اکیلے یا زعفرانی پیروکاروں کے ساتھ نہیں۔
 ایسا کر کے آپ اپنی بہنوں کا ایمان خطرے میں ڈال رہے ہیں، یاد رکھیں یہ چیز قیامت کے دن ضرور پکڑی جا سکتی ہے۔
بے غیرت مرد کبھی بھی ایمان کی لذت حاصل نہیں کر سکتا۔
مسلمانوں کی روز اول سے جو خاص پہچان رہی ہے وہ ہے ایمانی غیرت۔۔۔اپنی غیرت کو جگاؤ ۔۔ مسلمان بچوں کی تعلیم کو سدھارو
*بیٹے پڑھاؤ۔۔۔بیٹیاں بچاؤ۔۔۔*