موت پر اشعار آنسو نکالنے والا اشعار - Today Urdu news

موت پر اشعار آنسو نکالنے والا اشعار

ہر چیز کو انسان جھٹلا سکتا ہے پر موت کی حقیقت کو کبھی نہیں موت کیا ہے موت پر اشعار جس کو پڑھ کر آنسوں نہیں روک پائیں گے دل سے ایک بار پڑھ کر موت پر اقبال اور دیگر شاعروں کی زبردست شاعری کو پڑھیں یو ں تو شعر وشاعری پڑھتے ہی اہتے ہیںہم میں سے ہر کوئی بس یہ چند موت پر اشعار کے ملاحظہ فرمائیں

موت پر شعر

مرجائے , تو بڑھ جاتی ہے انسان کی قیمت

‏زندہ رہے تو جینے کی سزا دیتی ہے دنیا

موت پر اشعار

جسم سے روح کا نکل جانا
دل سے دھڑکن کا رک جانا

💔
موت پر اشعار

چشم سے بینائی کا ختم ہوجانا
منہ سے آواز کا گم ہوجانا
ناک سے سانس کا بند ہوجانا
کھلے ہونٹوں کا کھلے ہی رہ جانا
آنکھوں کا جھپکنا بند ہوجانا
کانوں کا سماعت سے عاری ہوجانا
سینے کے تلاطم کا تھم جانا
پیروں کی ہمت کا ٹوٹ جانا
گرجانا..
کٹے شہتیر کی مانند ڈھیر ہوجانا
زمین بوس ہوجانا
مٹی کا جسم مٹی ہوجانا
یہ موت آجانا…؟

🤔
موت پر اشعار

صرف کافی نہیں
محبت کی اصل لگن میں
عشق کی انتہائے جلن میں
پیار کی ڈھیروں چاہت میں
ڈبو کر انسان کو تنہا کردینا
خود کہیں اور چلے جانا
زندہ جسم کی موت ہوتی ہے
چلتے جسم کا
جیتے انسان کا
 گنگ زدہ زندانِ زبان کا
ایسے بھی ہوتا ہے
مرجانا…!
مرجانا…!

شاعر۔ محمد عثمان علی

موت پر شعر و شاعری

زندگی انسان کی ہے  مانندِ مرغِ خوشنوا

 شاخ پر بیٹھا کوئی دم،  چہچہایا اڑ گیا

آہ! کیا  آئے  ریاضِ دہر میں اور کیا گئے

زندگی کی شاخ سے  پھولے  کھلے  مرجھا گئے

اقبال کی موت پر اشعار

تونے  اے  اقبال پائی عاشقِ شیدا کی موت

جاں نثارو  غم گسارِ ملتِ بیضا کی  موت

موت ہے  تری زبان و قوم کی آقا کی موت

سوز و ساز وداغ و عشق بے  پروا کی موت

کون اب عقل و جنوں کی گتھیاں سلجھائے  گا

کون سوزِ دل سے  قلب وروح گرمائے  گا