نوپور شرما پر سپریم کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سن دیا جس کی وجہ سے طالبان ناراض ہے نوپور شرما کیس میں اب بھارت کی سپریم کورٹ کو طالبان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ طالبان کے ترجمان نے سپریم کورٹ کے بیان کی حمایت کی۔ نوپور شرما، جنہیں کئی ریاستوں میں ایف آئی آر کا سامنا ہے، کو ادے پور میں کنہیا لال کے سر قلم کرنے کے واقعے کا ذمہ دار سپریم کورٹ نے قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سیدھے یہاں آئی ہیں، جس سے ان کا تکبر ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مجسٹریٹ کو “چھوٹا” سمجھتی ہیں۔ اب سپریم کورٹ کو طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
دراصل سپریم کورٹ نے نوپور شرما کو پورے ملک کے سامنے آکر معافی مانگنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی وجہ سے ملک میں بہت سے واقعات رونما ہوئے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔ ذبیح اللہ مجاہد افغانستان کے وزیر اطلاعات و ثقافت بھی ہیں۔ اگست 2021 میں میڈیا پر آنے سے پہلے وہ فون اور ای میل کے ذریعے بیانات دیتے تھے۔
یاد رہے کہ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پارڈی والا کی سربراہی میں بنچ نے کہا تھا، “نوپور شرما کے بیانات اشتعال انگیز تھے۔ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف یہ عورت ہے۔ اس کے لئے انہیں ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔ جبکہ تقریبا ہر ایک کو معلوم ہے کہ ادے پور میں درزی کنہیا لال تیلی کا گلا محمد ریاض اور گاؤس محمد نے کاٹ دیا تھا اور پھر ایک ویڈیو بنائی اور پوری دنیا کے سامنے اس گھناؤنے قتل کی ذمہ داری لی۔