اس یوم آزادی کے پر بہار موقع پر وطن پر اشعار جو دل ودماغ کو معطر کردے آپ کے حوالے کیا جا رہا ہے یوم آزدی پر اشعار کو غور سے پڑھیں
وطن پر اشعار ،آشیا ہمارا
گہوارۂ ِ اماں ہو ہر آشیاں ہمارا
یا رب ! رہیے سلامت یہ گلستاں ہمارا
ہر صبح ، مُشکبو ہو ، ہر شام ، عطر آگیں
ہر گز نہ کچھ بگاڑے دورِ خزاں ہمارا
علم و عمل کی طلعت سے مالا مال کردے
ہر سو چراغِ ہستی ہو ضو فشاں ہمارا
انصاف کی ترازو سیدھی رکھیں سدا ہم
توفیق ِ عدل پائے ہر حکمراں ہمارا
سینچا ھے اِس چمن کو اسلاف نے لہو سے
اِس کی رگوں میں شامل ، خونِ جواں ہمارا
تاریخِ حُرّیت کے اوراق کوئی دیکھے
ہر سو چمک رہا ہے نام و نشاں ہمارا
خاکِ وطن ، ہمارے خاکی وجود میں ھے
ہند و ستا ن کے ہم ، ہند و ستا ں ہمارا
ہم جو ہیں خیرِ امّت پیچھے نہیں کسی سے
ہر کارواں سے آگے ھے کارواں ہمارا
کردار کے قلم سے لکھنا ہے آج ہم کو
یہ زندگی ہماری ھے امتحاں ہمارا
آئے ہیں دور سے ہم ، جانا ھے دور ہم کو
دنیا میں ہیں مسافر ، خلد آشیاں ہمارا
اسلام کیا ھے دینِ امن و سلامتی ھے
ہم اُس کے پاسباں ہیں ، وہ پاسباں ہمارا
اُن پر درود جن کی رحمت ہیے عام سب پر
اُن پر سلام جن سے آرامِ جاں ہمارا
ایمان والے ہیں ہم کیا پوچھتے ہو سیفی
یہ بھی جہاں ہمارا ، وہ بھی جہاں ہمارا
✍سید شاکرحسین سیفی یہ وطن پر اشعار کے مرتب ہیں
یوم آزدی پر مضمون اور تقاریر کو دل سے پڑھیں ان شاء اللہ مزہ آجائےگا
خادم الافتاءوالتدریس دارالعلوم محبوبِ سبحانی
کرلا ممبئی انڈیا
09892137196