ْجیسا کہ سب کو معلوم ہے یوم آزادی ہند ہم لوگ منانے جا رہے ہیں اس موقع پر یوم آزادی پر اشعار اور یوم آزادی پر نظم جو دل ودماغ کو خوش کر دیں ایک بار کم از کم ضرور پڑھیں اور احباب کو شیئر بھی کریں پسند آنے کی صورت میں تاکہ یوم آزادی پر اشعار زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچ سکے
وطن کے لیے زبردست اشعار
زلزلوں کی نہ دسترس ہو کبھی اے وطن تیری استقامت تک
ہم پہ گزریں قیامتیں لیکن تو سلامت رہے قیامت تک
صہبا اختر یہ ہے یوم آزادی پر اشعار
لہو وطن کے شہیدوں کا
لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے
اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی
ہر مومن کا رکھوالا ہمارا وطن
امت کا ہے سہارا پیارا وطن
نہ تھا امت کا ہمدرد کوئی
دے کے قوت رب نے ابھارا وطن
دریا دیئے، بحروبر دئیے، دئیے حسین گلشن
خدا نے نعمتوں سے ہے سنوارا وطن
ان کے آنگن میں بھی سدا بہار رہے
جان دے کے جنہوں نے نکھارا وطن
ہو گا اسلام کا غلبہ جہاں میں عامر
وسیلہ بن کے آئے گا تمھارا وطن
یہ ہے یوم آزادی پر اشعار اور خوب صورت نظم اس سے پہلے یوم آزادی پر تقریر جو بہت مقبول و؎مشہور ہوا
بھارت کا سمان ترنگا
بھارت کی پہچان تر نگا | بھارت کا سمان ترنگا |
شان میں ہے ذیشان ترنگا | ہم سب کی ہے جان ترنگا |
دیش کا ہر ایک انساں بولے | ہم سب کی ہے آن ترنگا |
دیش کے ہر سنکٹ میں ہم سب | واریں تجھ پر جان ترنگا |
مشکل اور مصیبت میں بھی | کرے ترا گن گان ترنگا |
شام سویرے سوتے اٹھتے | اپنا ہے بس دهیان ترنگا |
رہے ہمیشہ دیش سرکشت | مانگے یہ وردان ترنگا |
سب سے پیارا دیش ہے بھارت | کرتاہے اعلان ترنگا |
آزادی کے متوالوں سے | اونچی تیری شان ترنگا |
ہندو مسلم، سکھ،عیسائی | سب کے لیے فیضان ترنگا |
وطن کی محبت
ہے محبت اس وطن سے اپنی مٹی سے ہمیں
اس لیے اپنا کریں گے جان و تن قربان ہم
نیر اعظم کے یہ شعر جو انھوں نے یوم آزادی پر اشعار لکھنے پر قلم اٹھایا تھا تو لکھ ڈالا
وطن کی پاسبانی
وطن کی پاسبانی جان و ایماں سے بھی افضل ہے
میں اپنے ملک کی خاطر کفن بھی ساتھ رکھتا ہوں
نذر الاسلام
پاؤں سے چمٹی ہیں زنجیریں
ابھی تک پاؤں سے چمٹی ہیں زنجیریں غلامی کی
دن آ جاتا ہے آزادی کا آزادی نہیں آتی
یہ ہے شاعر کے احساس یوم آزادی پر اشعار یہ تھے کچھ نمونے جو روح دماغ کو خوش کر دے