یوم آزدی پر نظم اس نظم کو سن کر آپ کا دل باغ باغ ہوجائےگا اسی لیے ایک بار کم از کم ضرور پڑھیں اور یوم آزدی کے سنہرے موقع پر تمام احباب کو یوم آزدی کا یہ تحفہ ضرور پیش کریں اور یوم آزدی پر تقریر اور مضمون بھی پڑھیں اور لکھیں
یوم آزدی پر نظم پر سب سے خوب صورت نظم
چشتی نے جس زمیں میں پیغام حق سنایا
نانک نے جس چمن میں وحدت کا گیت گایا
تاتاریوں نے جس کو اپنا وطن بنایا
جس نے حجازیوں سے دشت عرب چھڑایا
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
یونانیوں کو جس نے حیران کر دیا تھا
سارے جہاں کو جس نے علم و ہنر دیا تھا
مٹی کو جس کی حق نے زر کا اثر دیا تھا
ترکوں کا جس نے دامن ہیروں سے بھر دیا تھا
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
ٹوٹے تھے جو ستارے فارس کے آسماں سے
پھر تاب دے کے جس نے چمکائے کہکشاں سے
وحدت کی لے سنی تھی دنیا نے جس مکاں سے
میر عرب کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
بندے کلیم جس کے پربت جہاں کے سینا
نوح نبی کا آ کر ٹھہرا جہاں سفینا
رفعت ہے جس زمیں کی بام فلک کا زینا
جنت کی زندگی ہے جس کی فضا میں جینا
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
یوم آزدی پر نظم کیسے لوگوں تک پہچائیں
ہند کے اس یوم آزدی کے موقع پر یوم آزدی پر اشعار اور تقاریر زیادہ پرچار کریں اس سے آزدی کی اہمیت معلوم ہوگی