10 بے وفا شاعری جسے پڑھ کر وفا سمجھ آئےگا - Today Urdu news

10 بے وفا شاعری جسے پڑھ کر وفا سمجھ آئےگا

اس دنیا میں بے وفائی ایک عام بات ہے اسی لیے بے وفائی سے سامنا کرنے والوں کے لیے بے وفا شاعری پیش کی جارہی ہے تاکہ دل کو سکون مل پائے اور زندگی صحیح سے گزاز ہائے یہاں بے وفائی پر چنے ہوئے اشعار پیش کیے جائیں گے

سمندر کو کیا غم ہے

سمندر کو کیا غم ہے بتا بھی نہیں سکتا
آنسو بنکر آنکھوں میں آ بھی نہیں سکتا

تو کہے تو ایک ذرہ میں بہ جاؤں
ورنہ تو کوئ طوفان بھی مجھے ہلا نہیں سکتا

چنندہ بے وفا شاعری

چـــــــــھوڑ کر نہـــــــــیں.

            توڑ کر گیا ہےوہ

💔
بے وفا شاعری
🔥
😢

اور پھر کہتا ہے اپنا خیال رکھنا

اب حال نہ پوچھیے

رکنا زراہے مشکل اب تیرے اور بہنے لگے ہے

اب حال نا پوچھیئے ہمارا بے حال رہنے لگے ہے

کانٹوں میں رہ کر

کانٹوں میں رہ کر بھی ہم زندگی جی لیتے ہیں
ہر زخم کو اپنے ہاتھوں سے سہے لیتے ہیں
جس ہاتھ کو کہہ دیا دوست کا ہاتھ
ہم اس ہاتھ سے زہر بھی پی لیتے ہے

تیری عادت سی ہوگئی

یوں تو کسی چیز کے محتاج نہیں ہم
بس ایک تیری عادت سی ہوگئ ہے

اگر تم مل جاتی

” اگر تم مجھے مل جاتی نا۔
تو میں لوگوں کے سامنے یہ بات ثابت کردیتا کہ
“ملی ہوئی چیز کی کتنی قدر ہوتی ہے

چھوڑ کے جانا ہے تو

‏چھوڑکےجاناہےتوجا
پرمات ادھوری ثابت کر
مجھ سےجھگڑا کراور مجھکو
غیرضروری ثابت کر____!!

بات بجاہے کہ ہوتے ہیں
دوچارمسائل سب کےہی
جانتا ہوں مجبوری کولیکن
مجبوری ثابت کر_!!

بحث نہیں بنتی دونوں کی
پھربھی اےبہتان پرست
جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں
ایک توپوری ثابت کر

ایک مدت سے تجھے

‏ایک مُدت سے تجھے وِرد میں رکھا جس نے
وہ محبت میں قلندر بھی تو ہو سکتا ہے

تیرے کوچے میں جو آیا ہے غلاموں کی طرح
اپنی بستی کا سکندر بھی تو ہو سکتا ہے.

اپنا رقعہ شادی بے وفا شاعری

کـچھ کـہتے ہم اس سے پـہلے ہـی

اس نے اپنا رقعئہ شادی تھما دیا

عجیب سانحہ – بے وفا شاعری

عجیب سانحہ مجھ پر گزر گیا یارو
میں اپنے سائے سے کل رات ڈر گیا یارو

ہر ایک نقش تمنا کا ہو گیا دھندلا
ہر ایک زخم مرے دل کا بھر گیا یارو

بھٹک رہی تھی جو کشتی وہ غرق آب ہوئی
چڑھا ہوا تھا جو دریا اتر گیا یارو

وہ کون تھا وہ کہاں کا تھا کیا ہوا تھا اسے
سنا ہے آج کوئی شخص مر گیا یارو

میں جس کو لکھنے کے ارمان میں جیا اب تک
ورق ورق وہ فسانہ بکھر گیا یارو