5 دہائیوں بعد چاند پر اترنے کیلئے روانہ ہونے والا امریکا کا پہلا خلائی مشن سمندر میں گرکر ختم ہوگیا۔50 سال سے زائد عرصے بعد پہلی بار امریکا نے گزشتہ ہفتے ایسا خلائی مشن روانہ کیا تھا جس نے چاند پر اترنا تھا، یہ مشن امریکا کے سرکاری خلائی ادارے ناسا کی بجائے یونائیٹڈ لانچ الائنس نامی نجی کمپنیوں نے روانہ کیا تھا۔ اس مشن کا نام پیریگرین ون تھا جس میں کچھ تکنیکی خرابی ہوئی اور وہ بحر اوقیانوس میں گر کر تباہ ہوگیا۔پیریگرین ون کے سگنل منقطع ہونے کی تصدیق آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا کے ٹریکنگ اسٹیشن نے کی ہے۔آسٹرو بائیوٹک( قمری اور سیاروں کے مشن کے لیے خلائی روبوٹکس ٹیکنالوجی تیار کرنے والی امریکی کمپنی) کا مقصد چاند کی سطح پر ناسا کے پانچ آلات پہنچانا تھا تاکہ اس دہائی کے آخر میں خلابازوں کی واپسی سے قبل مقامی ماحول کا مطالعہ کیا جاسکے۔اگر پیریگرائن کرافٹ اترنے میں کامیاب ہو جاتا تو یہ نصف صدی میں ایسا کرنے والا پہلا امریکی مشن بن جاتا اور یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا نجی منصوبہ ہوتا۔اس سے قبل چاند پر آج تک صرف امریکا، سوویت یونین، چین اور بھارت نے لینڈنگ کی ہے۔
5 دہائیوں بعد چاند پر اترنے کیلئے روانہ ہونیوالا امریکی مشن سمندر میں گرکر تباہ
Tags:
جواب دیں