8 فروری کو میرا انتخابی نشان گھڑیال کامیابی سے سرخ روہوگا،مصطفی نوا زکھوکھر

8 فروری کو میرا انتخابی نشان گھڑیال کامیابی سے سرخ روہوگا،مصطفی نوا زکھوکھر

اسلام آباد ( اپنے سٹاف رپو رٹر سے )  این اے 47 اورحلقہ این اے48 سے امیدوار مصطفی نوا زکھوکھر نے کہا  اتنی بڑی تعداد میں مائو ں اوربہنوں کی ج اس میٹنگ میں شریک ہے کے مجھے اس بات کا یقین ہو گیاکہ 8 فروری کو میرا انتخابی نشان گھڑیال کامیابی سے سرخ روہوگا  میں بہت ممنون ہوںمائو ں اوربہنوں کا  98فیصد آبادی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے اج اس ملک کی98فیصد آبادی کو یہ نہیں پتہ انہوں نے اپنا مہینہ کیسے گزارنا ہے ہفتہ کیسے گزارنا ہے دیہاڑی دار طبقہ کو معلوم نہیں کہ اس کا دن کیسے گزرے گا  وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے اخراجات کہاں سے پورے کرے اگر تعلیم کے اخراجات پورے کرتا ہے تو کچن کے معاملات خراب ہوجاتے ہیںگھر کے اندر نوجوان بچے اور بچیاں جن کے پاس تعلیم بھی ہو اور آگے روزگار نہ ہو اس مہنگائی کیعالم میں گھر کا کچن چلانا کتنا مشکل ہے اپنے جو یوٹیلٹی بلز دینے کتنے مشکل ہوچکے ہیں ان سب مسائل کا زیادہ  اثرگھریلو زندگی پر پڑتا ہے اور گھریلو زندگی میں مائیں بہنیں اور بیٹیایوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہیں اور ان سے زیادہ کوئی اس چیز سے واقف نہیں کہ اس وقت ملک کے اندر کتنے مشکل حالات ہیں۔ ان مشکل حالات میںیہ سمجھتا ہوں تمام سیاسی جماعتیں سیاسی قائدین اس کے ذمہ دار ہیں پچھلے تین سالوں میں تمام سیاسی جماعتیں حکومت کا حصہ رہی ہیں سب جماعتیں اور سب قائدین حکومت میں رہے ہیں کوئی ایک ایسی جماعت نہیں ہے جو پاکستان میں پچھلے تین سالوں میں حکومت میں نہ رہی ہو ان کے اپنے  مسائل تو حل ہوئے اگر کسی کا نام ای سی ایل پرتھا اس پر سفر پابندی تھی وہ تو ختم ہوئی جن کے اوپر مقدمات تھے وہ مقدمات ختم ہوئے جن کے اکائونٹس فریز تھے ان کے اکائونٹس کھل گئے اس میں سے انہوں نے پیسے تو نکالے ان کے اپنی ذاتی مسائل تو حل ہوئے کیا اس ملک کے25 کروڑ لوگوں کے مسائل حل ہوئے اج ان سیاسی جماعتوں اورقائدین کی وجہ سے25 کروڑ لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔  


Posted

in

,

by

Comments

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے